Thursday, 31 July 2014

امام شافعی

نام و نسب
محمد بن عبداللہ بن ادریس شافعی
اپ کا سلسلہ نسب نبی کریم کے جد امجد عبد مناف سے جا ملتا ہے۔
حالات زندگی
آپ ماہ رجب سال 150ھ بمطابق 768ء میں شہر غزہ ، فلسطین میں پیدا ہوئے۔ آپکے والد مکہ مکرمہ سے مسلمین کے ساتھ ہجرت کر کے فلسطین آگئے تھے ، اسکے بعد غزہ و عسقلان میں بھی رہے۔ امام شافعی کی ولادت کے بعد کچھ دنوں ہی میں انکے والد کا انتقال ہوگیا۔ انکی والدہ انکو واپس مکہ لے آئیں اور وہیں انکی علمی تربیت ہوئی۔ آپ امام مالک کے شاگرد بھی رہے ، اور آپ کی عمر کا بیشتر حصہ مکہ ، مدینہ ، بغداد اور مصر میں گزرا اور آخرکار مصر ہی میں وفات پائی۔ آپ اپنے زمانہ کے بہت بڑے عالم اور فقیہ تھے۔ عربی زبان پر بڑی قدرت حاصل تھی۔ اور اعلٰی درجہ کے انشاپرداز تھے۔ آپ کی دو کتب (کتاب الام) اور (الرسالہ) کو شہرت دوام حاصل ہوئی۔ صدیوں تک مصر عرب ، شام ، عراق ، اور ایران میں آپ کی قابلیت کا چرچہ رہا۔ اپ کچھ عرصه خلافت عباسیه کے دربار سے بھ وابستہ رہے۔

تصانیف
اپ کی کئ کتب ہین۔ جن مین سے کتاب الام' مسند شافعی مشہور و معروف ہین۔

وفات
204ہجری

Wednesday, 30 July 2014

امام مالک

مالک بن انس بن مالک بن عمر (93ھ - 197ھ) مسلمانوں میں "امام مالک" اور "شیخ الاسلام" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اہل سنت کے چار امامون مین سے ایک ہین۔ میں سے ایک ہیں۔ امام شافعی ، جو نو برس تک امام مالک کے شاگرد رہے اور خود بھی ایک بہت بڑے عالم تھے ، نے ایک بار کہا کہ "علماء میں مالک ایک دمکتے ہوئے ستارے کی مانند ہیں"۔ فقہ مالکی اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروان آج بھی بڑی تعداد میں ہیں۔ آپ کے زمانہ میں بغداد میں عباسی خلفاء حکمران تھے۔ جس زمانہ میں امام ابو حنیفہ کوفہ میں تھے قریب قریب اسی زمانہ میں امام مالک مدینہ منورہ میں تھے۔ مدینہ شریف میں رہنے کی وجہ سے اپنے زمانے میں حدیث کے سب سے بڑے عالم تھے۔ انہوں نے حدیث کا ایک مجموعہ تالیف کیا جس کا نام (موطا) تھا۔ امام مالک عشق رسول اور حب اہل بیت میں اس حد تک سرشار تھے کہ ساری عمر مدینہ منورہ میں بطریق احتیاط و ادب ننگے پاؤں پھرتے گزار دی ۔ وہ بڑے دیانتدار اصول کے پکے اور مروت کرنے والے تھے۔ جو کوئی بھی انہیں تحفہ یا ہدیہ پیش کرتا وہ اسے لوگوں میں بانٹ دیتے۔ حق کی حمایت میں قید و بند اور کوڑے کھانے سے بھی دریغ نہ کیا۔ مسئلہ خلق قرآن میں مامون الرشید اور اس کے جانشین نے آپ پر بے پناہ تشدد کیا لیکن آپ نے اپنی رائے تبدیل کرنے سے انکار کر دیا۔ ہارون الرشید نے ان سے درخواست کی کہ ان کے دونوں بیٹوں امین و مامون کو محل میں آکر حدیث پڑھا دیں مگر آپ نے صاف انکار کر دیا۔ مجبوراَ ہارون کو اپنے بیٹوں کو ان کے ہاں پڑھنے کے لیے بھیجنا پڑا۔ فقہ مالکی کا زیادہ رواج مغربی افریقہ اور اندلس میں ہوا۔ امام مالک کو امام ابو حنیفہ اور امام جعفر صادق سے بھی علم حاصل کرنے کا موقع حاصل ہوا۔
تصانیف
موطا امام مالک جو فقہ مالکی کی بنیادی کتب مین شمار ہوتی ہے۔
وفات۔180ہجری

امام ابو حنیفه

آپ کا نام نعمان بن ثابت بن زوطا اور کنیت ابوحنیفہ تھی۔  عام طورپر امام اعظم کے لقب سے یاد کیے جاتے ہیں۔ آپ تمام ائمہ کے مقابلے میں سب سے بڑے مقام و مرتبے پر فائز ہیں۔ اسلامی فقہ میں حضرت امام اعظم ابو حنیفہ کا مرتبہ بہت بلند ہے۔ آپ نسلاً عجمی تھے۔ آپ کی پیدائش کوفہ میں 80ہجری بمطابق 699ء میں ہوئی سن وفات 150ہجری ہے۔ ابتدائی ذوق والد ماجد کے تتبع میں تجارت تھا۔ لیکن اللہ نے ان سے دین کی خدمت کا کام لینا تھا، لٰہذا تجارت کا شغل اختیار کرنے سے پہلے آپ اپنی تعلیم کی طرف متوجہ ہوئے۔ آپ نے بیس سال کی عمر میں اعلٰی علوم کی تحصیل کی ابتدا کی۔ آپ نہایت ذہین اور قوی حافظہ کے مالک تھے۔ اپ کا زہد و تقویٰ فہم و فراست اور حکمت و دانائی بہت مشہور تھی۔ آپ نے اپنی عمر مبارک میں 7 ہزار مرتبہ ختم قرآن کیا۔ 45 سال تک ایک وضو سے پانچوں نمازیں پڑھیں، رات کے دو نفلوں میں پورا قرآن حکیم ختم کرنے والے امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ دن کو علم پھیلاتے اور رات کو عبادت کرتے، ان کی حیات مبارکہ کے لاتعداد گوشے ہیں۔ ائمہ حدیث آپ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک طرف آپ علم کے سمندر ہیں اور دوسری طرف زہد و تقویٰ اور طہارت کے پہاڑ ہیں ۔
تصانیف
فقه اکبر 'العالم و المتعلم
وفات
150ہجری

امام شافعی

نام و نسب
محمد بن عبداللہ بن ادریس شافعی
اپ کا سلسلہ نسب نبی کریم کے جد امجد عبد مناف سے جا ملتا ہے۔
حالات زندگی
آپ ماہ رجب سال 150ھ بمطابق 768ء میں شہر غزہ ، فلسطین میں پیدا ہوئے۔ آپکے والد مکہ مکرمہ سے مسلمین کے ساتھ ہجرت کر کے فلسطین آگئے تھے ، اسکے بعد غزہ و عسقلان میں بھی رہے۔ امام شافعی کی ولادت کے بعد کچھ دنوں ہی میں انکے والد کا انتقال ہوگیا۔ انکی والدہ انکو واپس مکہ لے آئیں اور وہیں انکی علمی تربیت ہوئی۔ آپ امام مالک کے شاگرد بھی رہے ، اور آپ کی عمر کا بیشتر حصہ مکہ ، مدینہ ، بغداد اور مصر میں گزرا اور آخرکار مصر ہی میں وفات پائی۔ آپ اپنے زمانہ کے بہت بڑے عالم اور فقیہ تھے۔ عربی زبان پر بڑی قدرت حاصل تھی۔ اور اعلٰی درجہ کے انشاپرداز تھے۔ آپ کی دو کتب (کتاب الام) اور (الرسالہ) کو شہرت دوام حاصل ہوئی۔ صدیوں تک مصر عرب ، شام ، عراق ، اور ایران میں آپ کی قابلیت کا چرچہ رہا۔ اپ کچھ عرصه خلافت عباسیه کے دربار سے بھ وابستہ رہے۔

تصانیف
اپ کی کئ کتب ہین۔ جن مین سے کتاب الام' مسند شافعی مشہور و معروف ہین۔

وفات
204ہجری

علم حدیث

اقسام حدیث(صحت اور ضعف کے لحاظ سے حدیث کی اقسام)
۱ـصحیح:اس حدیث کو کہتے ہین جس کی سند عادل'و ضابط راویون کی سند کے ساتھ اخړ تک متصل هو اور شاز و معلول نہ ہو۔
۲ـحسن:جس کے راویون کے حالات معلوم ہو اور وہ اچھی شہرت کے حامل ہون۔
۳ـضعیف:جس مین صحیح اور حسن کی شراءط جمع نہ ہو۔
۴ـجس کی سند رسول اللہ تک متصل هو۔

مشکل الفاظ کے معانی
شاذ:شک'شبہ
معلول:غلطی,علت'
سند:روایت کرنے والے افراد کا سلسلہ
متصل:وہ سند جس مین سب راویون کی ایک دوسرے سے ملاقات اور حدیث سننا ثابت هو۔

مزید معلومات کےلئے اس بلاگ کو دیکھتے رہئے۔شکریہ

Tuesday, 29 July 2014

Terms of fiqah

فقہ کی کتب مین اکثر ایسی اصطلاحات سے واسطہ پړتا هے جن کے اپنے ایک مخصوص معنی ہوتے ھین۔یہان ھم کچھ ایسی اصطلاحات کا مطلب واضح کرین گین۔تاکہ اپ کو اسانی ہو اگلی باتون کے سمجھنے مین۔
توجہ فرماءین

اجتہاد: شرعی احکام کے علم کی تلاش مین ایک مجتہد کا استنباط احکام کے طریقے سے اپنی بھرپور زہنی کوشش کرنا
استحسان:قران سنت'اجماع کی کسی قوی دلیل کی وجہ سے قیاس کو چھور دینا
استصحاب:شرعی دلیل نہ ملنے پر مجتہد کا اصل کو پکر لینا۔
اصل:اصول کا واحد ہے اور اس کے پانچ معانی ہین۔۱ـقاعدہ۲۔بنیاد۳۔راجح بات ۴دلیل۵ـحالت مستصحبه
قیاس:یه هے کہ فرع(ایسا مسلہ جس کے متعلق قران و سنت مین کوئ حکم موجود نہ ہو) کو حکم مین اصل(ایسا حکم جو کتاب و سنت مین موجود ہو) کے ساتھ اس لیے ملا لینا کہ دونون مین علت مشترکہ پائ جاتی ہے۔۔۔۔۔۔مثال کے طور پر شراب کے حرام ہونے کی علت نشہ ہے ۔لہزا ہر وہ نشہ والی چیز جس کے بارے مین کوئ واضح حکم موجود نہ ہو شراب پر قیاس کرتے ہوے حرام ہو گی
دیگر اصطلاحات بعد مین بیان کی جائین گی۔ہمارے ساتھ رہین۔شکریہ

فقه کیا ہے

فقه کا معنی و مفھوم
لفظ فقہ فہم'سمجھ'اور دانش کے معنی می استعمال ہوتا ہے۔

اصطلاحی تعریف
ایسا علم جس مین شرعی احکام سے بحث هوتی ہے جن کا تعلق عمل سے ہوتا ہے اور جن کو تفصیلی دلاءل سے حاصل کیا جاتا ہے۔

علم فقہ مین صرف ان مساءل سے بحث کی جاتی ہے جو محض بنړون کے افعال سے تعلق رکھتے ہون مثال کے طور پر نماز۔ روزہ۔نکاح'طلاق'خرید و فروخت اور جراءم۔۔دوسرے الفاظ مین صرف وہ احکام شامل ھین جو عبادات اور معاملات مین شامل ہون ان ا حکام کا اس مین کوئ دخل نہی ہوتا جو عقاءد سے تعلق رکھتے ہون۔

فقہ کی اھمیت
علم فقہ حاصل کرنا بعض حالات مین تو فرض عین هوتا ہے۔مثال کے طور پر ان احکام کا علم کہ جن کے بغیر کوئ فرض ادا نہی ہوتا۔مثلا وضو' نماز'روزے کا طریقہ۔
بعض اوقات علم فقہ۔فرض کفایہ ہوتا ہے مثلا قران'احادیث کو حفظ کرنا۔
بعض اوقات علم حاصل کرنا نفل ہوتا ہے اور اس مین وہ تمام علوم و ادلہ ہین جن کی مقدار فرض کفایہ سے زیادہ ہو۔
فقہ کے فضا ءل
نبئ کریم نے فرمایا ''اللہ جس کے ساتھ بھلائ کا ارادہ فرماتے ھین اسے دین مین فقاہت عطا فرما دیتے ہین۔

Sunday, 27 July 2014

mustadrik e Hakim

this is the collection on thewhich used imam muslim and imam bukhari in "sahih"   to download click below
"almustdrk.zip": https://onedrive.live.com/redir?resid=8EF93CAAD9DA53DD!131&authkey=!AFfHtF4wMVv9joA&ithint=file%2czip